Latest Posts
انڈا پراٹھافرانس میں 2000 سال قبل دفنائے گئے 28 گھوڑے دریافتانٹرنیٹ اسپیڈ کا نیا عالمی ریکارڈطلاق لینے والی اہلیہ سے ناراض کروڑ پتی شوہر نے اپنے گھر کو ہی آگ لگادیحکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھادیںکینیڈین امیدوار نے کوئی ووٹ نہ لے کر تاریخ رقم کردیکراچی: دو روز سے لاپتہ خاتون اور دو بچوں سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمدشادی کی تقریب میں فائرنگ سے نوجوان لڑکی جاں بحقحدیثکراچی شمارہواٹس ایپ کی ویڈیو پیغامات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائشاڈیالہ جیل میں قیدیوں کے درمیان لڑائی، کٹر کے وار سے ایک شدید زخمیکراچی میں سمندر میں نہانے پر ایک ماہ کےلیے مکمل پابندیسندھ ہائیکورٹ: صوبائی حکومت کی 2023 کے اشتہار پر ہونے والی 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدممٹن گوشتکراچی: بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحقانٹرنیشنل باکسرعثمان وزیر نے اپنی 13 ویں انٹرنیشنل فائٹ فائٹ جیت لیانبیائے کرامؑ کی دُعاؤں سے راہ نمائیکوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دستی بم حملہعمر ایوب نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

یوم غدیر

ردا امانت علی
فیصل آباد
یوم غدیررسول اللہﷺ ہجرت کے دسویں سال، 24 یا 25 ذیقعدہ کو ایک لاکھ بیس ہزار افراد کے ساتھ فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مدینہ سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔رسول اللہﷺ کا یہ حج حجۃ الوداع، حجۃ الاسلام اور حجۃ البلاغ کہلاتا ہے۔ اس وقت امام علی تبلیغ کے لیے یمن گئے ہوئے تھے، جب آپؑ کو رسولﷺ کے حج پر جانے کی خبر ملی تو یمنی مسلمانوں کی ایک جماعت کے ساتھ مکہ کی طرف روانہ ہوئے اور اعمال حج کے آغاز سے قبل ہی رسولﷺ سے جا ملے۔حج کے اختتام پر رسولﷺ مسلمانوں کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی جانب روانہ ہوئے نماز ظہر ادا کرنے کے بعد رسولﷺ نے خطبہ دیا جو خطبۂ غدیر کے نام سے مشہور ہوا اور اس کے ضمن میں فرمایا: حمد و ثنا صرف اللہ کے لیے ہے۔اسی سے مدد مانگتے ہیں اور اسی پر ایمان رکھتے ہیں۔ اپنے نفس کی شرانگیزیوں اور اپنے کردار کی برائیوں سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ واقعہ غدیر تاریخ اسلام کا اہم ترین واقعہ ہے۔ جس میں حضرت محمدﷺ نے حجۃ الوداع سے واپسی پر غدیر خم نامی جگہ پر ہجرت کے دسویں سال 18 ذی الحجہ کے دن حضرت علی کو اپنا جانشین مقرر فرمایا۔ جس کے بعد تمام بزرگ صحابہ سمیت حاضرین نے حضرت علی کی بیعت کی۔ یہ تقرری اللہ کے حکم سے ہوئی جسے اللہ تعالٰی نے آیت تبلیغ میں بیان فرمایا ہے۔ یہ آیت ہجرت کے دسویں سال 18 ذی الحجہ سے کچھ مدت قبل نازل ہوئی جس میں حضرت محمدﷺ کو حکم دیا گیا تھا کہ جو کچھ اللہ کی طرف سے آپﷺ پر نازل کیا گیا ہے اسے لوگوں تک پہنچائیں۔ امام صادقؑ نے فرمایا: وهو عيد الله الاكبر، وما بعث الله نبيا إلا وتعيد في هذا اليوم وعرف حرمته، واسمه في السماء يوم العهد المعهود وفي الارض يوم الميثاق المأخوذ والجمع المشهود۔ ترجمہ: غدیر خم کا دن اللہ کی بڑی عید ہے، اللہ نے کوئی پیغمبر مبعوث نہیں کیا مگر یہ کہ اس نے اس دن کو عید قرار دیا اور اس کی عظمت و حرمت کو پہچان لیا؛ اور اس عید کا نام آسمان میں عہد و پیمان کا دن اور روئے زمین پر میثاق محکم اور عمومی حضور اور موجودگی کا دن ہے۔ اس موقع پر، لوگوں نے امیرالمؤمنینؑ کو مبارکباد پیش کی۔ ابوبکر صدیق اور عمر تبریک و تہنیت کہنے والوں میں پیش پیش تھے اور باقی صحابہ ان کے پیچھے پیچھے تبریک و تہنیت کہہ رہے تھے۔ عمر مسلسل کہہ رہے تھے: بخ بخ لك ياعلي اصبحت مولاي ومولٰی كل مؤمن ومؤمنة، یعنی مبارک ہو مبارک ہو اے علی آپ ہر مؤمن مرد اور عورت کے مولا و سرپرست ہو گئے۔

About ManiStonics

Human

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

Powered by Dragonballsuper Youtube Download animeshow