الجزیرہ نیوز

ہر نظریہ ہر خبر الجزیرہ نیوز عوام سے ایوان تک آپکی ہر آواز کا ضامن الجزیرہ نیوز

Advertisement

احتجاجی مظاہرے راستے بند، بازار سسک اُٹھے — حکومت مظاہرین کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرے

احتجاجی مظاہرے راستے بند، بازار سسک اُٹھے — حکومت مظاہرین کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرے!

تحریر: ایم صہیب اعوان علوی، اسلام آباد،جنرل سیکرٹری، وائس آف جرنلسٹس پاکستان

اسلام آباد میں احتجاج کے باعث کئی دنوں سے بند سڑکیں، پھنسے شہری اور رُکی معیشت۔سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکلنے کا سلسلہ جاری ہے، لیکن ہر بار احتجاج کے نتیجے میں شہریوں کی زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے مظاہروں کو روکنے یا کنٹرول کرنے کے لیے سینکڑوں راستے بند کر دیے جاتے ہیں، جس کے باعث ٹریفک جام، تاخیر، اور عوامی مشکلات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ذرائع کے مطابق، احتجاج کے دوران اشیائے خوردونوش سے بھری گاڑیاں کئی کئی دن راستوں میں پھنسی رہتی ہیں، جس سے سبزیاں، پھل اور دیگر غذائی اشیاء خراب ہو جاتی ہیں۔ نتیجتاً کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے، اور اس کا بوجھ آخرکار عوام پر ڈال دیا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرزِ عمل سے نہ صرف اشیاء کی قلت بڑھتی ہے بلکہ مہنگائی میں بھی نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔تجارتی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ احتجاج کے لیے ایک مخصوص پلیٹ فارم یا میدان مختص کیا جائے، جہاں مظاہرین اپنے مطالبات مؤثر انداز میں پیش کر سکیں۔ اس طرح نہ ٹریفک کی روانی متاثر ہوگی، نہ بازاروں کی سرگرمیاں معطل ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ طرزِ عمل نے عوامی زندگی کو مفلوج کر رکھا ہے اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔عوامی نمائندوں اور قانون ساز اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر احتجاج کے ضوابط کے حوالے سے قانون سازی کریں، تاکہ ایک ایسا متوازن نظام قائم ہو جو شہری سہولت اور اظہارِ رائے دونوں کو یکساں تحفظ فراہم کرے۔
ذرائع کے مطابق، مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنوں اور سڑکوں کی بندش کے باعث کئی روز تک ٹرک، بسیں اور مال بردار گاڑیاں پھنسے رہنے سے لاکھوں روپے کی سبزیاں اور پھل ضائع ہو چکے ہیں۔ تاجر برادری نے متعلقہ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا مستقل حل نکالیں تاکہ مستقبل میں عوام اور کاروباری طبقے کو مزید نقصان نہ اٹھانا پڑے۔آخر میں عوامی حلقوں نے اس امر پر زور دیا ہے کہ حکومت مظاہرین کے لیے ایک مستقل اور منظم احتجاجی مقام مقرر کرے، تاکہ عوام کے روزگار، صحت اور معیشت کو محفوظ رکھا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Whatsupp